پٹنہ،2جولائی(ایس او نیوز/آئی این ایس انڈیا)راشٹریہ جنتا دل (آر جے ڈی)اور جنتا دل یونائٹیڈ (جے ڈی یو)کے درمیان اختلافات کی کھائی اور وسیع ہو گئی ہے۔27اگست کو پٹنہ میں ہونے والی لالو پرساد یادو کی ’’بی جے پی ہٹاؤ، ملک بچاؤ‘‘ریلی میں جے ڈی یو نے شامل نہ ہونے کا فیصلہ کیا ہے۔جے ڈی یو کے قومی جنرل سکریٹری شیام رجک نے کہا کہ آر جے ڈی کی اتحادی پارٹی ہونے کے باوجود جے ڈی یو ایک پارٹی کے طور پر ریلی میں شامل نہیں ہوگی۔جے ڈی یو صدر اور وزیر اعلی نتیش کمار کو اس سلسلے میں دعوت ملی ہے، تو وہ خود اس پر فیصلہ کریں گے کہ ریلی میں شامل ہونا ہے کہ نہیں۔
مہاگٹھ بندھن کے ساتھیوں کے درمیان بڑھتی ہوئی خلیج کی یہ ایک اور مثال ہے۔اس سے پہلے جے ڈی یو نے صدارتی انتخابات میں کانگریس کی قیادت والے اپوزیشن کی امیدوار میرا کمار کے مقابلے این ڈی اے امیدوار رام ناتھ کووند کی حمایت کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔اس کے ساتھ ہی جمعہ کی رات وزیر اعلی نتیش کمار نے جی ایس ٹی پر پارلیمنٹ کے آدھی رات سیشن میں شامل ہونے کے لئے اپنے نمائندوں کو بھیجا تھا، جبکہ کانگریس اور آر جے ڈی نے اس کا بائیکاٹ کیا تھا۔
جے ڈی یو کے سینئر لیڈر شیام رجک نے کہا کہ 27اگست کو ہونے والی ریلی مہاگٹھ بندھن کی نہیں بلکہ صرف آر جے ڈی کی ہے، ایسے میں جے ڈی یو اس ریلی میں شامل نہیں ہوگی۔شیام رجک نے کہا کہ 27اگست کی ریلی خالص طور پر آر جے ڈی کی ہے اور ایسے میں جے ڈی یو اس میں شرکت نہیں کرے گی۔اگر آر جے ڈی کی جانب سے کسی جے ڈی یو کے لیڈر کو دعوت ملے گی تو وہ ذاتی طور پر اس میں شامل ہونے یا شامل نہیں ہونے پر غور کر سکتا ہے۔
گاندھی میدان میں ہونے والی اس ریلی کے لئے لالو نے کانگریس پارٹی کے علاوہ سماجوادی پارٹی کے لیڈر اکھلیش یادو، بہوجن سماجوادی پارٹی کی لیڈر مایاوتی اور مغربی بنگال کی وزیر اعلی ممتا بنرجی کو مدعو کیا ہے۔اکھلیش یادو، مایاوتی اور ممتا بنرجی نے لالو کے دعوت کو قبول کیا ہے اور وہ اس ریلی میں شامل ہوں گے۔نتیش کے سوال پر شیام رجک نے کہا کہ نتیش کمار کو بھی اس ریلی کی دعوت ملی ہے، مگر وہ اس میں شامل ہوں گے کہ نہیں یہ ان کا ذاتی فیصلہ ہوگا،مگر جنتا دل یونائٹیڈ پارٹی کے طور پر اس ریلی میں شامل نہیں ہوگی۔